Posts

How to Access Telenor eSIM Second Time for Free in Pakistan

Image
How to Access Telenor eSIM Second Time for Free in Pakistan The Telenor eSIM service allows customers in Pakistan to use a digital SIM without needing a physical card. But many users face issues when they delete the eSIM accidentally or reset their phone . Since eSIM profiles cannot be reused once deleted, you need to request a new QR code from Telenor. The good news is – you can access your Telenor eSIM again for free if you follow the proper steps. 📌 Why Do You Need to Access eSIM Again? You reset your smartphone (factory reset). You deleted the eSIM profile by mistake . You switched to a new mobile device . Your eSIM stopped working after a software update . 📌 Step-by-Step Guide to Get Telenor eSIM Again for Free 1. Visit Nearest Telenor Franchise or Service Center Go to any official Telenor Business Center or Franchise . Tell the representative that you need to reinstall your eSIM . 2. Biometric Verification Provide your CNIC again for biom...

How to Get Free Telenor eSIM in Pakistan – Step-by-Step Guide

Image
How to Get Free Telenor eSIM in Pakistan – Step-by-Step Guide With the rise of digital technology, mobile users in Pakistan are moving towards eSIM (Embedded SIM) technology instead of traditional physical SIM cards. Telenor Pakistan, being one of the leading telecom operators, now offers eSIM services to its customers. If you are wondering how to get a free Telenor eSIM in Pakistan , this article will guide you through the process, requirements, benefits, and availability. 📌 What is an eSIM? An eSIM (Embedded Subscriber Identity Module) is a digital SIM built directly into your smartphone. It allows you to activate a mobile plan without inserting a physical SIM card. With eSIM, you can: Use dual SIM functionality (one physical SIM + one eSIM). Switch between operators without changing SIM cards. Enjoy better security and convenience. 📌 Eligibility for Telenor eSIM in Pakistan Before applying, make sure you meet the following requirements: You must have a co...

PEER AJMAL RAZA QADRI IN JAGGU HEAD

Image
جگو ہیڈ میں عظیم الشان محفلِ ذکر و نعت کا انعقاد جگو ہیڈ میں آج ایک عظیم الشان محفلِ ذکر و نعت کا انعقاد ہوا جس میں اہلِ علاقہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ محفل کا آغاز تلاوتِ کلامِ پاک اور نعتِ رسول مقبول ﷺ سے کیا گیا جس نے محفل کو روحانی سکون اور ایمان افروز ماحول عطا کیا۔ اس بابرکت اجتماع میں ممتاز عالمِ دین حضرت پیر اجمل رضا قادری نے خصوصی خطاب فرمایا۔ اپنے بیان میں انہوں نے قرآن و سنت کی روشنی میں عشقِ رسول ﷺ، اخلاقِ حسنہ اور اصلاحِ نفس کے موضوعات پر نہایت خوبصورت انداز میں گفتگو کی۔ انہوں نے حاضرین کو دنیاوی زندگی کے ساتھ ساتھ اُخروی کامیابی کے لیے بھی تقویٰ، نیک اعمال اور صبر و شکر کی تلقین کی۔ محفل کے اختتام پر ملک و قوم کی سلامتی، امتِ مسلمہ کی اتحاد و یکجہتی اور بالخصوص وطنِ عزیز پاکستان کی ترقی و خوشحالی کے لیے خصوصی دعا کی گئی۔ آخر میں حاضرینِ محفل کے لیے لنگر کا بھی وسیع انتظام کیا گیا جس سے بڑی تعداد میں شرکاء نے استفادہ کیا۔ یہ محفل نہ صرف ایک روحانی اجتماع ثابت ہوئی بلکہ اہلِ علاقہ کے لیے باعثِ سکون و برکت بھی بنی۔

IrfanButtPTI NA 62 PP 27

Image
عرفان بٹ مشکل وقت میں عوام کے ساتھ، سیلاب متاثرین کے لئے عملی اقدامات پاکستان تحریک انصاف گجرات این اے 62 کے رہنما عرفان بٹ ہمیشہ عوام کی خدمت کے جذبے کے ساتھ آگے بڑھتے ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ سیاست کا اصل مقصد صرف اور صرف عوام کی خدمت ہے، چاہے وہ اپنے حلقے کے لوگ ہوں یا کسی دوسرے علاقے کے۔ جب بھی پاکستانی عوام پر مشکل وقت آیا، عرفان بٹ صاحب نے اپنی ٹیم کو ساتھ لے کر ہر ممکن مدد فراہم کی۔ بونیر اور باجوڑ میں جب سیلاب اور کلاؤڈ برسٹ آیا تو ان کی خصوصی ہدایت پر عالمگیر ٹرسٹ انٹرنیشنل کے ارکان نے بڑھ چڑھ کر امدادی کارروائیوں میں حصہ لیا اور متاثرہ خاندانوں کی ہر ممکن مدد کی۔ اب جبکہ پنجاب میں بھی سیلاب نے تباہی مچائی ہے اور سیالکوٹ کے دور دراز علاقے زمینی رابطے سے کٹ چکے ہیں، ایسے وقت میں بھی عرفان بٹ کے بھائی ندیم بٹ المعروف بلا بٹ اپنی ٹیم کے ساتھ ان علاقوں میں پہنچ چکے ہیں اور متاثرہ عوام میں امدادی سامان تقسیم کر رہے ہیں۔ یہ خدمات اس بات کا ثبوت ہیں کہ عرفان بٹ اور ان کی ٹیم سیاست کو ذاتی مفاد کے لئے نہیں بلکہ انسانیت اور عوام کی بھلائی کے لئے کرتے ہیں۔

Imran Khan Second Nephew and Alima Khan Son Arrested

Image
علیمہ خان کے دوسرے بیٹے شیر شاہ کا اغوا، ملک میں آئین و قانون پر سوالیہ نشان گجرات (نیوز ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عرفان بٹ (این اے 62، پی پی 27 گجرات) نے علیمہ خان کے دوسرے بیٹے شیر شاہ کے اغوا کی شدید مذمت کی ہے۔ اطلاعات کے مطابق شیر شاہ کو اُس وقت اغوا کیا گیا جب ان کی گاڑی کو زبردستی روک کر نامعلوم افراد نے اٹھا لیا۔ اس افسوسناک واقعے نے نہ صرف اہل خانہ کو صدمے سے دوچار کیا ہے بلکہ ملک بھر میں آئین، قانون اور انصاف کے فقدان پر سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔ عرفان بٹ نے اپنے سخت ردعمل میں کہا کہ یہ واقعہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ موجودہ دور میں کسی کی جان و مال اور عزت محفوظ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ "کہاں ہے آئین؟ کہاں ہے قانون؟ اور کہاں ہے انصاف؟" اگر عوام کے بنیادی حقوق کی اس طرح دھجیاں اڑائی جائیں گی تو پھر شہری خود کو کس کے حوالے کریں؟ یہ پہلا موقع نہیں کہ علیمہ خان کے اہل خانہ کو اس قسم کی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ سیاسی اور سماجی حلقے اس واقعے کو نہ صرف ایک خاندان پر حملہ سمجھتے ہیں بلکہ اسے پورے نظام انصاف اور قانون کے لیے ایک بڑا چیلنج قرار دیتے ہیں۔ مذ...

barbar In Dubai - Blogbysk.com

Image
یہ بات بظاہر ہلکی پھلکی لگتی ہے مگر اس میں ایک گہری انسانی کیفیت جھلکتی ہے۔ دبئی میں ایک صاحب بتاتے ہیں کہ وہ کبھی ایک ہی نائی کے پاس زیادہ عرصے تک بال نہیں کٹواتے۔ وجہ یہ ہے کہ جب آپ کسی ایک نائی کو بار بار منتخب کرتے ہیں تو وہ آپ کی شخصیت اور وقت کے بدلتے ہوئے پہلوؤں کو بہت قریب سے دیکھنے لگتا ہے۔ وہ پرانی باتیں دہرانے لگتا ہے، جیسے: "ابرار بھائی، آپ کے بال پہلے کتنے گھنے تھے، اب تو کم ہوتے جا رہے ہیں۔" یہ جملہ بظاہر ایک سادہ سی گفتگو ہے مگر سننے والے کے دل پر ایک کچوکہ سا لگا جاتا ہے۔ انسان وقت کے ساتھ بدلتا ہے، چہرے کی جھریاں، بالوں کی کمی، آنکھوں کی تھکن — یہ سب زندگی کی گواہیاں ہیں۔ مگر جب کوئی دوسرا ان بدلاؤں کو ہمارے سامنے زبان دے کر یاد دلاتا ہے تو یہ احساس کبھی کبھی بوجھل بھی ہو جاتا ہے۔ اسی لیے بہت سے لوگ ان باتوں سے بچنے کے لیے جگہ اور لوگوں کو بدلتے رہتے ہیں۔ اصل میں یہ صرف نائی یا بالوں کی بات نہیں بلکہ انسانی نفسیات کا عکس ہے۔ ہم سب چاہتے ہیں کہ دوسروں کی نگاہ میں وہی پرانی تازگی، وہی پرانا تاثر قائم رہے۔ ہمیں وقت کے گزرنے کی حقیقت معلوم ہے، مگر دل چاہتا ہے ...

یورپ کے سُہانے خواب چکنا چور: لاکھوں لگا کر بھی در بدر کی زندگی

Image
یورپ کے سُہانے خواب چکنا چور: لاکھوں لگا کر بھی در بدر کی زندگی تعارف پاکستان، بھارت، بنگلہ دیش اور دیگر ترقی پذیر ممالک میں اکثر نوجوانوں کے ذہن میں ایک ہی خواب سوار رہتا ہے: یورپ جانا اور وہاں جا کر اپنی زندگی کو بدل دینا۔ سوشل میڈیا پر لگژری کاروں، بڑی بڑی عمارتوں اور کامیاب زندگی کی تصویریں دیکھ کر لوگ یہ سمجھ بیٹھتے ہیں کہ یورپ پہنچنا ہی کامیابی کی ضمانت ہے۔ لیکن حقیقت اکثر اس کے برعکس نکلتی ہے۔ لاکھوں روپے خرچ کر کے غیر قانونی طریقے سے یورپ پہنچنے والے ہزاروں افراد خواب تو دیکھتے ہیں روشن مستقبل کا، مگر حقیقت میں در بدر کی زندگی، بے گھری، بھوک اور ذلت ان کا مقدر بن جاتی ہے۔ اس آرٹیکل میں ہم تفصیل سے جانیں گے کہ کس طرح ایجنٹ سبز باغ دکھاتے ہیں، نوجوان اپنی جمع پونجی لٹا دیتے ہیں، لیکن یورپ پہنچنے کے بعد حقیقت ان کے خوابوں کو چکنا چور کر دیتی ہے۔ --- ایجنٹ کے سبز باغ ہر گاؤں، ہر قصبے میں ایسے "ایجنٹ" موجود ہیں جو نوجوانوں کو یقین دلاتے ہیں کہ اگر وہ یورپ پہنچ جائیں تو ان کی قسمت بدل جائے گی۔ یہ ایجنٹ وعدہ کرتے ہیں: یورپ میں آسانی سے نوکری ملے گی گھر اور رہائش فوراً مل جائ...