Blasphemy Business case update

‏اظہر سید کے قلم سے :
🔵 اسلام آباد پولیس کا امتحان ۔

📍اسلام آباد پولیس کے متعلق تمام حکومتی اداروں اور عوام کو یقین ہوتا ہے یہ قاتل کو ڈھونڈ لیتی ہے ،کیفر کردار تک پہنچاتی ہے ۔زیادہ سے زیادہ ایک ماہ قاتل بچ پاتا ہے پھر نشاندہی ہو جاتی ہے ۔پولیس مقابلے میں معاشرے کو قاتل سے نجات دلا دیتی ہے یا عدالت میں تگڑے چالان سے پھانسی کے پھندے تک لے جاتی ہے ۔
بلاسفیمی بزنس گینگ کا شکار عبداللہ شاہ شائد واحد مقتول ہے جس کے قاتلوں تک اسلام آباد پولیس کا ہاتھ تاحال نہیں پہنچ پایا ۔

📍بلاسفیمی بزنس گروپ کے سربراہ راؤ عبد الرحیم کا فون نمبر مقتول کے ساتھ سفر کرتا رہا ۔قتل سے ایک روز پہلے اور قتل کے دن تک یہ فون ایکٹو رہا ۔راو عبد الرحیم ضمانت قبل از گرفتاری کروا کر پولیس تفتیش میں شامل ہوا ۔مقتول کے والد نے پولیس کو لکھ کر دے دیا"میری تفتیش کے مطابق راؤ عبد الرحیم قاتل نہیں" 
عدالت سے راؤ عبد الرحیم پولیس رپورٹ کے مطابق کلیر ہو گیا ۔

📍راؤ عبد الرحیم کا موقف تھا اس کا فون ایف آئی اے کے سامنے سرنڈر ہو چکا تھا ۔ راؤ عبد الرحیم نے ایک ساتھی وکیل کی تصدیق پیش کر دی عبداللہ کے اغواء کے وقت وہ وکیل کے دفتر میں تھا۔ 
پھر عبداللہ کو کس نے قتل کیا ؟ یہ سوال اسلام آباد پولیس کیلئے ایک چلینج اور ایک سیاہ دھبہ بھی ہے ۔وفاقی دارالحکومت کی پولیس اپنی ساکھ پر لگے اس سیاہ دھبے کو مٹانے کی پوری صلاحیت رکھتی ہے ۔جس سفید کلٹس گاڑی میں عبداللہ شاہ کو بٹھایا گیا وہ گاڑی ایف ٹن سے بنی گالا کے جنگل تک گئی راستے میں بے شمار کیمرے ہیں یہ ممکن ہی نہیں کسی کیمرے میں گاڑی کا نمبر نہ آیا ہو ۔کشمیر ہائی وے پر ہائی ریزولوشن کیمرے ہیں جن کے زریعے اورسپیڈنگ پر شہریوں کو چالان گھروں میں بھجوائے جاتے ہیں ۔گاڑی کی نمبر پلیٹ سے قاتلوں تک گاڑی کے مالک تک پہنچا جا سکتا ہے ۔

📍جس گاڑی میں عبداللہ کو بٹھایا گیا وہ ایمان نامی لڑکی چلا رہی تھی ۔اسی کیس میں عبداللہ شاہ کے ساتھ دو اور نوجوان بھی ایمان نے ٹریپ کئے "دونوں ملزمان نے یہ بیان دیا ہے ۔اس لڑکی کے جن سے ٹیلی ونک رابطے تھے انہیں تفتیش کے عمل سے کیوں نہیں گزارا گیا ۔

سرکاری اداروں میں موجود کالی بھیڑوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ کی کاروائی کے مطابق راؤ عبد الرحیم کے حق میں بیان لینے کیلئے عبداللہ شاہ کے والد کو توہین مذہب کے مقدمہ میں پھنسایا اور بیان کے بعد ریکارڈ سے مقدمہ کی دستاویزات غائب کر دیں اس سے کیوں تفتیش نہیں کی گئی ۔راو عبدارحیم اور ان کالی بھیڑوں کے درمیان ٹیلی فونک رابطوں کی فرانزک کیوں نہیں کروائی گئی ۔
عبداللہ شاہ کا قاتل وہی ہے جسے بچانے کیلئے سرکاری کالی بھیڑوں نے بلاسفیمی بزنس گینگ کو بچانے کے لئے نزاکت کو عبداللہ قتل کیس میں پھنسانے کی کوشش کی ۔
اسلام آباد پولیس چاہے تو ایک ہفتے میں قاتل کو پکڑ سکتی ہے لیکن سوال یہ ہے کہ کیا اسلام آباد پولیس قاتل کو نہیں پکڑنا چاہتی ؟

اظہر سید کے قلم سے 
‎#StopBlasphemyBusiness
SK Shahzaib Khalid

Welcome to BlogBySK.com - Where Trends Meet Creativity I’m a passionate Social Media Activist, Graphic Designer, and a curious mind who loves to write on trending topics. At BlogBySK.com, I blend my creativity with real-time trends to bring you content that’s fresh, engaging, and thought-provoking.

Post a Comment

Previous Post Next Post