Blasphemy Business Group In Pak Case in supreme court

‏📍جج: راؤ صاحب آپ آجائیں اور بتائیں کہ آپ یہ کمیشن کا لفظ کیسے استعمال کرتے ہیں ؟ ایف آئی اے والے آپ بھی آجائیں اور بتائیں
📍 راؤ : سر میں اپنی باری پر بتادوں گا ،
📍 جج : نہیں نہیں آپ ابھی بتادیں آپ کو سپیس دیتے ہیں

📍 راؤ: میں نے تو پہلے بھی کہاتھا کہ سب این جی اوز کے لیے آرڈر کردیں کہ کمیشن کا نام استعمال نہیں کریں گے

📍 راؤ: ہیومن رائٹس آف کمیشن پاکستان کا نام بھی ہے 

📍 جج : وہ ایک Satuatory Body ہے

📍 ہادی : سر وہ گورنمنٹ سے رجسٹرڈ ادارہ ہے اور ایل سی بی پی تو کہیں سے رجسٹرڈ کی نہیں ہے اور کمیشن اور پاکستان کا نام اس لیے رکھا ہے تاکہ عوام کو دھوکہ دے سکیں اور اپنے آپ کو ایک ادارہ ظاہر کرسکیں

📍 جج : مجھے اگلی سماعت پر اس کی تفصیل تائی جائے

📍 مجھے اس پر اسسٹنس چاہییے کہ کمیشن اور ساتھ پاکستان کا نام کیسے کوئی استعمال کرسکتا ہے کوئی بھی کمیشن کا نام کیسے استعمال کرسکتا ہے

📍ہادی ؛ آگے چلتا ہوں سر میں ان کی پریس ریلیز پڑھ کر سناتا ہوں کہ ہم نے آپریشن تحفظ وطن کیا ۔ آخری لائن میں لکھا ہے کہ ہم اپنے گمنام خاک نشینوں کو سلام پیش کرتے ہیں

📍 ہادی : میں USB میں ویڈیوز دے رہا ہوں جس میں ایک ایکیوزڈ ہے واجد زرین جس کو سزا ہو جاتی ہے اور اس کے بعد یہ مجمع اور جلوس لے کر اس کے گھر کے باہر جاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ یہ گستاخ کا گھر ہے

📍 راؤ : سر کوئی چیز ہی نہیں ہے کہ جس سے پتہ چل سکے کہ میں وہاں موجود ہوں ۔ 

📍 جج : راؤ صاحب آپ بیٹھ جائیں انہیں بات مکمل کرنے دیں

📍 ہادی : سر میں آگے چلتا ہوں جس میں ایک کیس کی فائل میں لکھا ہوا ہے کہ اس نے کچھ دن بعد حمیرہ حمیرہ نام کی فیس بک آئی ڈی سے بات شروع کی اور اس کی ایک تصویر حمیرہ کے پاس تھی جس پر وہ اس کو بلیک میل کر رہی تھی ۔ 

📍 جج : حمیرہ حمیرہ اکاؤنٹ کا کیا تعلق ہے ؟ 

📍 ہادی : سر یہی تو وہ پوائنٹ ہے کہ کبھی اس آئی ڈی کو انویسٹی گیٹ ہی نہیں کیا گیا : 

📍 جج : جب ملزم نے انوسٹی گیشن آفیسر کے سامنے یہ Stance لیا تو اس نے کیا انوسیٹی گیشن کی ؟ 

📍 ہادی : سر جس آئی او نے یہ چالان تحریر کیا وہ سلمان اعوان ہیں اور وہ کورٹ میں ہی موجود ہیں 

📍 جج : جی سلمان صاحب ؟ 

📍 سلمان اعوان : مجھے ایف آئی آر بتائیں کون سی ہے میں آپ کو تفصیل بتاؤں 

📍 جج : سلمان صاحب اس پر کل آپ جواب جمع کروائیں مجھے اور ہادی صاحب کل مجھے یاد کروائیے گا اس بارے میں

📍 عبداللہ شاہ کیس پر جج صاحب کی طرف سے مانگے گئے جواب پر فائل جمع کروائی گئی ۔ 
جس میں لکھا تھا کہ نزاکت کو بری کردیا گیا تھا ۔ 
سٹیٹ کونسل نے کہا کہ اس میں دوملزم تھے ایک راؤ عبدالرحیم بھی تھے تو عبداللہ شاہ کے والد کی طرف سے سٹیٹمنٹ آئی تو کیس روک دیا گیا ۔ 

📍 جج : یہی تو میں نے پوچھا تھا کہ ایک کمپلیننٹ کیسے کیس کی تحقیق کرسکتا ہے؟ 

📍 ایک شخص جس کا بیٹا قتل ہوا ہے تو کیا اس کی تفتیش آپ کی پولیس سے زیادہ ہائر درجے پر تھی ؟ 

📍 تو پھر جو موبائل نمبر اور باقی ثبوت جس طرف اشارہ کر رہے تھے وہ کہاں گئی ؟ 

📍 آپ کو پتہ ہے آپ اس سے کونسا راستہ کھول رہے ہیں ؟ کل کو باقی کیسز میں بھی مدعی پر پریشر ڈلوا کر یہ کہلوایا جائے گا کہ میں نے انویسٹی گیش کرلی ہے تو کیا کیس ختم ہو جائے گا ؟

📍 جج ؛ میں نے اپنے طور پر بھی تحقیق کی اس کیس کی تو آپ بتائیں کہ پولیس نے چالان میں ان کو ملزم لکھ کر بھیجا تھا کہ نہیں ؟

📍 جج : آرڈر لکھیں جس میں نزاکت کی بریت کے آرڈرز ایم آئی ٹی نے جمع کروائے 
ڈپٹی ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر نے جواب جمع کروایا

📍 ہادی : گاڑی کی ملکیت کا جواب راؤ عبدالرحیم نے دینا تھا ، مدثر شاہ نے بھی لیہ سے گرفتاری کا حلف نامہ دینا تھا ۔ اور شیراز فاروقی نے بھی آنا تھا وہ بھی نہیں آرہا 

📍 جج : ہاں جی راؤ صاحب آپ نو وہ ویڈیو دیکھیں تھی گاڑی آپ کی تھی ؟؟

📍 راؤ : نہیں سر وہ میری گاڑی تو نہیں ہے اس میں نمبر نظر نہیں آرہا سر
(جاری ہے 👇) 
‎#StopBlasphemyBusiness
SK Shahzaib Khalid

Welcome to BlogBySK.com - Where Trends Meet Creativity I’m a passionate Social Media Activist, Graphic Designer, and a curious mind who loves to write on trending topics. At BlogBySK.com, I blend my creativity with real-time trends to bring you content that’s fresh, engaging, and thought-provoking.

Post a Comment

Previous Post Next Post