خاندان کا سیلاب میں بہہ جانا اور ہمارے سیاستدان

ھائے یہ پورا خاندان بےبسی کی موت کا نظارہ کرتے مارا گیا !
وہ گھنٹوں زندہ رہے اور چیختے رہے، مگر ریاست سوئی رہی۔
اگر ریاست ماں ہوتی ہے، تو ہماری ماں ہمیں کسی سوتیلی ڈین کےپاس چھوڑ کر خود مر چکی ہے !
پختونخوا کے کسی علاقہ میں ایک ہی قبیلے کے پندرہ افراد طغیانی کے بیچوں بیچ پورے چار گھنٹے زندگی اور موت کے درمیان جھولتے رہے، سوشل میڈیا دہائیاں دیتا رہا، مگر کسی کے سر پہ جوں تک نہ رینگی، صوبائی حکومت ایک ہیلی کاپٹر تک نہ بھیج سکی، یوں بیچ منجھدار ایک ہی خاندان کے پندرہ گھرانے دیکھتے ہی دیکھتے طغیانی موجوں کی نذر ہوگئے۔

زرا تصور کیجئے کہ کئی گھنٹوں تک موت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کا اپنی بےبسی اور ریاستی بےحسی پر جانے والے کسقدر نوحہ کناں ہونگے اور ورثاء کےلئے یہ کیسی قیامت کی گھڑیاں رہی ہونگی! انکے پسماندہ گھرانوں میں سوگ کا کیا سماں ہوگا؟ انکے لیے ریاست کیسی بھیانک ڈین ہوگی؟
لمز یونیورسٹی کے بچے کےٹو پر بھی پھنسے هوں تو آرمی کا ہیلی کاپٹر پہنچ جاتا ہے، عمران خان کی بہن علیمہ خان چھ سال قبل چترال سیلاب میں پھنسی، تو ایک گھنٹے میں ہیلی کاپٹر پہنچ گیا ، مگر جنکے ٹیکس سے ہیلی کاپٹر اڑتے ہیں وہ چار گھنٹے دہائیاں دیتےرہے۔
ہر روز ہمیں اک نیا سبق ملتا ہیکہ اسملک میں غریب کا پیدا ہونا ہی سب سے بڑا جرم ہے۔
بائیس کروڑ عوام کو ان پندرہ گھرانوں اور ان جیسے سینکڑوں کی اس اندوہناک موت پر نہیں، بلکہ ریاست، نظام حکومت، بےحس حکمرانوں اور ان میں منقسم رعایا کی بے حسی اور ناکامی پر بین کرنا چاہیئے، مل کر سر پیٹنا چاہیئے، اور دردناک ایسے انجام کی اپنی اپنی باری کا انتظار کرنا چاہیئے۔
یہ قتل پختونخوا حکومت کے سر ہیں۔ انکا حساب آج نہیں تو کبھی تو ہوگا۔
اللہ جانے والوں کی مغفرت فرمائے اور جملہ پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے ۔آمین

SK Shahzaib Khalid

Welcome to BlogBySK.com - Where Trends Meet Creativity I’m a passionate Social Media Activist, Graphic Designer, and a curious mind who loves to write on trending topics. At BlogBySK.com, I blend my creativity with real-time trends to bring you content that’s fresh, engaging, and thought-provoking.

Post a Comment

Previous Post Next Post