میکرون کا دو ٹوک اعلان: فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا فیصلہ خودمختار اور حتمی ہے

 میکرون کا دو ٹوک اعلان: فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا فیصلہ خودمختار اور حتمی ہے


حالیہ بین الاقوامی بیانات کے تسلسل میں، فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے فلسطینی ریاست کے حوالے سے ایک اہم اور تاریخی بیان دیا ہے۔ انہوں نے واضح الفاظ میں کہا ہے:

"میں نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے، یہ عزم قطعی ہے اور یہ ایک خودمختار فیصلہ ہے۔"

میکرون کا دو ٹوک مؤقف

میکرون کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دنیا بھر میں فلسطینی عوام کی حالتِ زار پر شدید تشویش پائی جاتی ہے، خصوصاً غزہ میں جاری اسرائیلی حملوں کے تناظر میں۔ میکرون نے کہا کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا فیصلہ کسی بیرونی دباؤ کے تحت نہیں بلکہ فرانس کی اپنی خارجہ پالیسی کا حصہ ہے۔

یورپی یونین میں بڑھتی حمایت

فرانس سے قبل اسپین، آئرلینڈ اور ناروے جیسے یورپی ممالک بھی فلسطینی ریاست کو باضابطہ طور پر تسلیم کر چکے ہیں۔ میکرون کے اس بیان سے اندازہ ہوتا ہے کہ فرانس بھی اسی راستے پر گامزن ہونے والا ہے، اور جلد فلسطین کو ایک خودمختار ریاست کے طور پر تسلیم کر سکتا ہے۔

فلسطینی عوام کے لیے امید کی کرن

میکرون کے بیان کو فلسطینی عوام کے لیے ایک امید کی کرن کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ فلسطینی رہنماؤں نے اس بیان کا خیرمقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ فرانس جیسے بااثر ملک کی طرف سے اس طرح کا اعلان عالمی برادری کے لیے ایک واضح پیغام ہے۔

اسرائیل کی ممکنہ ردعمل

اسرائیلی حکومت کی جانب سے میکرون کے اس بیان پر تنقید کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ اسرائیل ہمیشہ سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کی مخالفت کرتا رہا ہے اور ایسے اقدامات کو یکطرفہ قرار دیتا ہے جو امن عمل میں رکاوٹ بن سکتے ہیں۔

عالمی منظرنامے میں تبدیلی

میکرون کا یہ دو ٹوک اور خودمختار مؤقف اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ عالمی منظرنامہ تبدیل ہو رہا ہے۔ مغربی دنیا میں فلسطین کے حق میں آوازیں بلند ہونا شروع ہو چکی ہیں، اور اسرائیلی پالیسیوں پر تنقید میں اضافہ ہو رہا ہے۔

اختتامی کلمات

فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون کا بیان نہ صرف فلسطینی عوام کے لیے امید کا پیغام ہے بلکہ یہ عالمی برادری کے ضمیر کو جھنجھوڑنے کے مترادف ہے۔ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا اب صرف ایک سیاسی فیصلہ نہیں بلکہ انسانی حقوق اور انصاف کا تقاضا بنتا جا رہا ہے۔

کیا فرانس اب اگلا ملک ہوگا جو فلسطین کو تسلیم کرے گا؟
اس سوال کا جواب آنے والے دنوں میں دنیا کے لیے ایک نیا رخ متعین کرے گا۔


Write YourComment
Cancel