Bahawalpur Update - Allah Pak Raham Kary

دریائے ستلج کی خاموشی: بہاولپور کے دکھ کی داستان
کبھی یہاں دریا بہتا تھا۔ ستلج کی گنگناہٹ بہاولپور کی رگوں میں زندگی دوڑاتی تھی۔ پھر 1960 کا سندھ طاس معاہدہ آیا، اور جیسے ہی بھارت نے ہریانہ میں ستلج کا پانی روکا، بہاولپور کی کایا پلٹ گئی۔ آج یہ خطہ ایک المیہ کی داستان سناتا ہے، جہاں دریائی موت نے جغرافیہ، زراعت اور جنگلی حیات سب کو نگل لیا ہے۔

ستلج کے بہاؤ کے بغیر، نہریں تقریبا" سوکھ گئیں، زمینیں بنجر ہونے لگیں۔ چولستان صحرا بے رحمی سے پھیلتا جا رہا ہے۔ ریت کے طوفان اب عام ہیں، جو آبادیوں اور کھیتوں کو ڈھانپتے چلے جاتے ہیں۔
 پانی کی کمی سے زمین میں نمک کی مقدار بڑھ رہی ہے (سیم اور تھور)۔ زرخیز وادیاں اب سفید چادر اوڑھے پڑی ہیں، جہاں کچھ نہیں اُگتا۔ زیر زمین پانی کا لیول خطرناک حد تک گر چکا ہے، اور جو پانی رہ گیا ہے وہ کھارا ہوتا جا رہا ہے 
 بہاولپور جو کبھی پاکستان کا اناج کا گودام تھا، آج فصلیں مرجھا رہی ہیں۔ گندم، کپاس، گنے کی پیداوار بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ کاشتکاروں کی نسلیں، جو صدیوں سے دریا پر انحصار کرتی آئی تھیں، بے روزگار اور مقروض ہو گئی ہیں۔ کئی دیہات خالی ہو چکے ہیں۔
 زرعی بحران نے پورے خطے کی معیشت کو جکڑ لیا ہے۔ کسانوں کی خودکشیوں، بے روزگاری اور غربت میں خوفناک اضافہ ہوا ہے۔
جنگلی حیات: معدومیت کے دہانے پر ہے 
 ستلج اور اس کے دلدلی علاقے کروڑوں نقل مکانی کرنے والے آبی پرندوں کا مسکن تھے۔ آج یہ ریت کے ٹیلے ہیں۔ بگلے، مرغابیاں، کونجیں 'بطخیں - سب غائب۔
 چینکارا (رواں ہرن)، ریگستانی لومڑی، بلی کے نسل کے گربے جیسے جانوروں کے لیے پانی کا فقدان اور رہائش گاہوں کا سکڑاؤ جان لیوا ثابت ہو رہا ہے۔ چولستان وائلڈ لائف سینکچوری کا وجود بھی خطرے میں ہے۔
 پودوں اور جانوروں کی انواع کے غائب ہونے سے پورا ماحولیاتی نظام تہس نہس ہو گیا ہے، جس سے صحرائیت مزید بڑھ رہی ہے۔
بہاولپور کو صرف ہمدردی نہیں، عملی اقدامات کی ضرورت ہے:
   بارش کے پانی کو محفوظ کرنا: 
چولستان میں بڑے پیمانے پر "رین واٹر ہارویسٹنگ" کے نظام (چیک ڈیمز، ٹینک) تعمیر کرنا۔
    ڈرپ اور اسپرنکلر اریگیشن کو فروغ دینا۔
   کھارے پانی کو قابل استعمال بنانے کے جدید پلانٹ لگانا۔
 زیر زمین پانی نکالنے کی جدید ٹیکنالوجی اور سیم زدہ زمین کو دوبارہ قابل کاشت بنانے کے منصوبے۔
     "گرین وال" (درختوں کی پٹی) لگانا، خاص طور پر چولستان کے کناروں پر۔
جنگلی حیات کا تحفظ:
    منتخب مقامات پر مصنوعی تالاب بنا کر آبی پرندوں کو واپس لانے کی کوشش۔
     چولستان میں گہرے کنویں اور واٹر ہولز بنانا۔
     سینکچوریز کی نگرانی اور جنگلی حیات کے اسمگلنگ کے خلاف سخت اقدامات۔
       معاہدے کی دفعات پر نظر ثانی یا کم از کم ستلج پر بھارت کی طرف سے "منصفانہ" پانی کے بہاؤ کے لیے سفارتی دباؤ بڑھانا۔
    *   بین الاقوامی ماحولیاتی فنڈز سے مدد حاصل کرنا۔
دریائے ستلج کی بندش صرف پانی کی روکاوٹ نہیں، بہاولپور کی روح کی موت ہے۔ یہ خطہ ایک خاموش صحرا بن کر رہ گیا ہے، جہاں کبھی زندگی کا دریا بہتا تھا۔ وقت آ گیا ہے کہ ہم اس خاموشی کو توڑیں، بہاولپور کے دکھ کو سمجھیں، اور اس تاریخی ناانصافی کے ازالے کے لیے عملی اقدامات کریں۔ صحرا کو پھر سے سرسبز وادی بنانے کا خواب، بہاولپور کے عزم اور قومی توجہ کا منتظر ہے۔ یہ صرف ایک خطے کا سوال نہیں، پورے ملک کی ماحولیاتی اور معاشی صحت کا معاملہ ہے۔

منقول ۔۔۔ نامعلوم لکھاری 
#bahawalpur #satlujriver #pakistan #india #IndusWatersTreaty #bahawalnager #rohi #tiktok #foryoupage #viralvideos #tiktok #trending #repost #followme #memes #love #newsfeed #tiktok #trending #repost #followme #memes #love #newsfeed #tiktok #trending #repost #followme #memes #love #newsfeed #tiktok #trending #repost #followme #memes #love #newsfeed #tiktok #trending #repost

Comments

Popular posts from this blog

What Students Do After 12th Class Result from Gujranwala Board? | Full Guide 2025

IRFAN BUTT PTI NA 62 Latest Statement on Iran Israel Conflict - Breaking News

Imran Khan Israel Kay Sath Hai ? Blog by SK